واشنگٹن ،3جون(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)امریکی سی آئی اے نے اپنے بعض نئے عہدیداروں کا تعین کیا ہے۔ نئے عہدیداروں میں القاعدہ کے بانی سربراہ اسامہ بن لادن کے خلاف پاکستان میں آپریشن کے انچارج مائیکل ڈی انڈریا المعروف آیت اللہ مائیک کو ایرانی امور کا نگران مقرر کیا گیا ہے۔آیت اللہ مائیک القاعدہ جیسی دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائیوں کا وسیع اور طویل تجربہ رکھتے ہیں۔ وہ پاکستان اور یمن میں القاعدہ کے خلاف ہونے والے متعدد آپریشنز میں سی آئی اے کی طرف سے اہم خدمات انجام دے چکے ہیں۔ پاکستان میں اسامہ بن لادن کے خلاف کیے گئےآپریشن کی کی کمان کر چکے ہیں۔
ادھر اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ڈی انڈریا کی ایرانی امور کے انچارج کے عہدے پر تعیناتی کا فیصلہ اس بات کا ثبوت ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران میں سیاسی حکومت بدلنا چاہتے ہیں۔اخبار نے امریکی عہدیداروں کے بیانات کے حوالے سے بتایا ہے کہ مائیکل ڈی انڈریا کی ایرانی امور کے نگران کے عہدے پر تعیناتی غیر معمولی فیصلہ ہے۔ اب ایران میں سی آئی اے کے تمام آپریشنز کی نگرانی وہی کریں گے۔اخباری رپورٹ کے مطابق ڈی انڈریا کو 2006ء میں سی آئی اے میں انسداد دہشت گردی آپریشنز کا ڈائریکٹر مقرر کیا گیا تھا۔ پاکستان کے شہر ایبٹ آباد میں رات کی تاریکی میں اسامہ بن لادن کے مبینہ ٹھکانے یکم مئی 2011ء پر آپریشن براہ راست انڈریا کی نگرانی میں کیا گیا۔اس سے قبل لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے بیرون ملک آپریشنل کارروائیوں کے انچارج عماد مغنیہ کو 12 فروری 2008ء کو دمشق میں کار بمدھماکے میں ہلاک کرنے کی منصوبہ بندی بھی انڈریا نے کی تھی۔ اس کارروائی میں سی آئی اے اور اسرائیلی خفیہ ادارے موساد نے مشترکہ طور پر حصہ لیا تھا۔